جانے والے کو باادب، باسلام جانے دو

جانے والے کو باادب، باسلام جانے دو صدمہء ہجر آتا ہے تو بااحترام آنے دو محبت میں جدا ہونا ہی محبت کمال ہے فِراقِ جاناں میں دو اشک بااہتمام بہنے دو نہ تماشا بنا ائے دلِ ناداں، ضد چھوڑ دے دو چار دن اور لگنے ہیں ابھی، اسے بھلانے کو نہ اظہارِ محبت کی خطاء کروائیے مجھ سے میرا پیار بس میرے دل میں ہی رہنے دو کیا محبت، کیا دل لگی، کچھ بھی نہیں دلربا ہے فقط وہ میرا بس کہنے کو اب کہ ہم میسر ہیں، تمہیں فرصت ہی نہیں جبکہ بچھڑیں گے، تو ترس جاؤ گے دیکھنے کو

Post a Comment

Previous Post Next Post